اپنے زمانے کے معروف ترین سٹار
راجیش کھنہ کا بنگلہ ’آشیرواد‘ فروخت ہو گیا ہے جس کے خلاف انیتا اڈوانی
عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کی بات کر رہی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق’ آشیرواد‘ کو 95 کروڑ روپے میں
ممبئی کے کسی صنعت کار نے خریدا ہے تاہم راجیش کھنہ کی قریبی دوست انیتا
اڈوانی کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے پر عدالت جائیں گی۔کسی زمانے میں راجیش کھنہ کے منیجر رہنے والے اشون ٹھكّر اور ان کے قریبی دوست بھوپیش رسين نے بی بی سی سے بات چیت میں بنگلہ فروخت ہونے کی تصدیق کی ہے۔
بھوپیش نے کہا: ’میں اس سے بہت دلبرداشتہ ہوں اور میری طرح ان کے کئی پرستار بھی مایوس ہوں گے۔ راجیش کھنہ کی موت کے بعد ان کی جائیداد پر حق چاہے ان کے خاندان کا ہو لیکن راجیش کھنہ پر پورے ملک کا حق ہے۔‘
بھوپیش بتاتے ہیں کہ راجیش کھنہ چاہتے تھے کہ ان کی موت کے بعد ’آشیرواد‘ کو ایک میوزیم میں تبدیل کر دیا جائے۔
انھوں نے مزید کہا: ’راجیش کھنہ موشن پکچر کے پہلے سپر سٹار تھے اور ان کی آخری نشانی کو فروخت نہیں کیا جانا چاہیے تھا۔ اب دیکھیے جیسے ’آنند بھون‘ موتی لال نہرو اور جواہر لال نہرو کا گھر تھا اور اندرا گاندھی جی اور ان کے خاندان پر کافی مصیبتیں آئیں لیکن انھوں نے وہ گھر نہیں بیچا۔‘
اس سوال کے جواب میں جائیداد کی خریدو فروخت کے ماہر پنکج کپور کہتے ہیں: ’دیکھئے ہم یہ نہیں بتا سکتے کہ بنگلے کی قیمت کم ہے یا زیادہ۔ کارٹر روڈ پر ایک مربع فٹ کی قیمت ایک لاکھ روپے ہے۔ لیکن ہم بنگلے کو دیکھ کر ہی اس کا اندازہ لگا سکتے ہیں کہ یہ صحیح ہے یا نہیں۔‘
راجیش کھنہ کی قریبی دوست انیتا اڈوانی بنگلہ فروخت ہونے پر ناراض ہیں۔ وہ آخری دنوں میں راجیش کھنہ کے ساتھ تھیں۔
وہ کہتی ہیں: ’انھوں نے کبھی خواب میں بھی نہیں سوچا تھا کہ وہ اس بنگلے کو بیچیں گے، میں کورٹ جاؤنگی اور ان پر مقدمہ کروں گی۔‘
No comments:
Post a Comment