Tuesday, June 24, 2014

امریکی حسینائیں ملزم کی تصویر دیکھتےہی دل ہار بیٹھیں!!

..امریکا کی حسینائیں ایک ملزم کی تصاویر دیکھتےہی اپنے دل ہار بیٹھیں۔حسین آنکھیں، لمبی گردن، گول چہرہ اور خوبصورت ٹیٹوز بھی ۔ یہ شخص ہالی ووڈ ایکٹر یا کوئی ماڈل نہیں بلکہ30 سالہ جرمی میکس ہے، جسے کچھ روز قبل کیلیفورنیا کی پولیس نے اسلحہ رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ پولیس نے معمول کی کارروائی کے بعد جب اس شخص کی تصویر ویب سائٹ پر ڈالی تو دنیا بھر سے لاکھوں حسینائیں اسکی دیوانی بن گئیں اور6 ہزار سے زائد پیغامات اس شخص کیلئے آ گئے، بہت سوں نے تو اس کی خوبصورت آنکھوں کے قصیدے پڑھے تو کئی خواتین اسے ملزم ماننے کو ہی تیار نہیں اور بہت سی خواتین اس کی ضمانت کروانے کیلئے تیار ہوگئیں،یہ ہی نہیں بلکہ کئی ایک تو اسکی اسیری کے دوران ہی اس سے شادی پر آمادہ تھیں۔ یہ تصویر سوشل میڈیا پر سب سے زیادہ شیئراور پسند کی جانے والی تصویر بن گئی ہے اور اس ملزم کی شہرت نہ صرف امریکا بلکہ پیرو اور آسٹریلیا سمیت دنیا بھر میں پھیل چکی ہے۔

انسانوں کے بعد پرندوں کو بھی سگریٹ نوشی کی لت لگ گئی

نیویارک..... این جی ٹی...... ماہرین صحت انسانوں کی سگریٹ نوشی کے حوالے سے فکر مند تو ہیں لیکن اب انہیں اس سلسلے میں پرندوں کے حوالے سے بھی سوچنا اور اس کا حل تلا ش کرنا ہوگا کیونکہ اب مختلف پرندوں نے بھی سگریٹ نوشی شروع کردی ہے۔ یہ ویڈیو دنیا بھر سے ریکارڈ کی گئی ایسے معصوم پرندوں کی ہے جو اپنی چونچ میں سلگتے سگریٹ دبائے اس کے کش لگا نے میں مصروف ہیں۔ان پرندوں کو اس لت میں مبتلا کر نے کے ذمہ دار انسان ہی ہیں جو خود تو سگریٹ نو شی کر ہی رہے ہیں لیکن ساتھ ساتھ اپنے پالتو پرندے کی چونچ میں بھی اسے پکڑا کراسے نشے کا عادی بنا رہے ہیں جوکہ ان پرندوں کے ساتھ سراسر زیادتی ہے۔ 

پشاور: جہاز پر فائرنگ، خاتون جاں بحق، 2 ملازم زخمی

پشاور..... ریاض سے پشاور آنے والے پی آئی اے کے طیارے پر فائرنگ کی گئی جس سے ایک خاتون مسافر جاں بحق اور دو ملازم زخمی ہوگئے، طیارے کو بحفاظت اتار لیا گیا، واقعے کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی۔ ریاض سے پی آئی اے کی پرواز پی کے 756  ایک  سو اٹھتر مسافروں کو لے کر پشاور آر ہی تھی کہ لینڈنگ کے دوران طیارے پر نامعلوم سمت سے فائرنگ کی گئی۔ ذرائع نے جیو نیوز کو بتایا کہ طیارے پر فائرنگ بڈھ بیر کے علاقوں ماشوخیل اور سلمان خیل سے اُس وقت کی گئی جب طیارہ لینڈنگ کے لئے تقریبا تین سو فٹ کی بلندی پر تھا۔فائرنگ کے نتیجے میں خاتون مسافر اور دو اسٹیورڈ زخمی ہوئے جنھیں فوری طور پر سی ایم ایچ پشاور منتقل کیا گیا تاہم مسافر خاتون مقتنون بیگم زخموں کی تاب نہ لیتے ہوئے دم توڑ گئیں،، خاتون کی موت سر میں گولی لگنے کے باعث واقع ہوئی،، خاتون کا تعلق نوشہرہ سے تھا،، واقعے کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے جس کے مطابق فائرنگ کے تین منٹ بعد طیارے کو بحفاظت اتار لیا گیا، واقعے میں انجن نمبر 2 اور طیارے کے سائیڈ سے گولیاں لگیں۔ ایس ایس پی آپریشن نجیب الرحمان کے مطابق طیارے پر دس سے بارہ گولیاں فائر کی گئیں، ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں دہشت گردی کا امکان رد نہیں کیا جاسکتا، واقعے کے بعد بڈھ بیر کے علاقےسلیمان خیل میں سرچ آپریشن کے دوران 100سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔آپریشن میں پولیس کے علاوہ پاک فوج کے جوانوں نے بھی حصہ لیا۔ گورنر خیبر پختونخوا سردارمہتاب اور وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئےکہا کہ واقعے کے ذمہ داروں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔


Friday, June 20, 2014

Imran Khan Funny, Photos

Imran Khan Funny, Quate, sher leader

ٹانگیں مت کھینچو ، پانچ سال ٹک کر کام کرنے دو ، نوازشریف

.وزیرِ اعظم نوازشریف نے مخالفین سے کہا ہے کہ وہ عوامی مینڈیٹ ملنے کا انتظارکریں  ۔اسلام آباد میں لیپ ٹاپ تقسیم کرنے  کی تقریب سے خطاب کے دوران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چند ٹی وی چینلز کچھ اور ہی دنیا دکھارہے ہیں ۔ وہ دنیا پاکستان کو اندھیروں میں دھکیلنا چاہتی ہے ۔ نواز شریف کا کہنا تھا دھرنے کے خواہشمند کون سا انقلاب لانا چاہتے ہیں۔ہماری ٹانگیں نہ کھینچیں کام کرنے دیں۔پاکستان کو بھی آگے بڑھنے دیں۔تقریب میں پنجاب پولیس نے ہونہار طلبا کو گارڈ آف آنر پیش کیا۔وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ گارڈ آف آنر طلبا کے لئے اعزاز ہےاور کہا کہ اصل دنیا وہ ہے جو میرے سامنے بیٹھی ہے۔انہیں نوجوانوں کی صلاحیتوں پر بھروسہ ہے۔وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ایک سال تک ان کی پارٹی نے ایجنڈے پر توجہ مرکوز رکھی۔ نوجوانوں میں احساس پیدا ہونے لگا ہے کہ اب ان کی ڈگری تسلیم کی جائے گی جن کے دلوں میں چور ہوتا ہے وہ قرضے واپس نہیں کرتےاور نہ ان کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے۔نواز شریف نے تنقید کرنے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہماری ٹانگیں نہ کھینچیں۔5 سال کام کرنے دیں جب آپ کی باری آئے تو کام کیجئے گا۔غیر قانونی اسلحہ کے متعلق وزیر اعظم نے کہا کہ ان کو ختم کرنے کے لئے مناسب وقت کا انتظار کر رہے ہیں۔دھرنوں کے خواہشمند کون سا انقلاب لانا چاہتے ہیں۔ہم پاکستان کو پر امن ملک بنا نا چاہتے ہیں۔اپنا مینڈیٹ پورا کرنے کاموقع ملا تو ملک سے لاقانونیت کو ختم کر دیں گے۔پاکستان کو آگے بڑھنے دیں اور ترقی کر نے دیں۔حکومت موٹر وے کو لاہور سے کراچی تک لیجانا چاہتی ہے۔نواز شریف نے کہا کہ انہیں سیکورٹی خدشات کے سبب تقریب میں آنے سے بھی روکا گیا تھا۔انہوں نے طلبا سے سوال کیا کہ کیا قرضہ دینے پر ان سے پوچھا گیا تھا کہ ان کا تعلق کس جماعت سے ہے۔



Tuesday, June 17, 2014


لاہور میں پولیس سے تصادم میں آٹھ افراد ہلاک


اکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں منہاج القرآن کے سیکریٹیریٹ کے قریب پولیس اور پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کے درمیان تصادم میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک اور 97 کے قریب زخمی ہوگئے۔

جناح ہپستال کے ذرائع نے دو خواتین سمیت آٹھ افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے جبکہ 15 سے زائد پولیس اہل کاروں سمیت 150 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے اس واقعے کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن کے قیام کا حکم دیتے ہوئے روزانہ کی بنیاد پر اس کی سماعت کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ انھیں ’عوامی تحریک کے کارکنوں کی ہلاکت پر افسوس ہے۔ میں طاہر القادری سے کارکنان کی ہلاکتوں پر افسوس کرتا ہوں۔‘
انھوں نے اس واقعے میں آٹھ افراد ہلاک اور 97 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ ان پر براہ راست فائرنگ کی گئی
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔
انھوں نے کہا ہے سیکریٹیریٹ کے اطراف میں حفاظتی رکاوٹیں چار سال پہلے ہائی کورٹ کے حکم پر لگائی گئی تھیں اور حکومت اگر چاہتی تو بات چیت کر کے معاملہ حل کر سکتی تھی۔
انھوں نے الزام عائد کیا ہے کہ انھیں حکومت نے فوج کی حمایت کرنے کی پاداش میں سزا دی ہے۔ طاہر القادری نے کہا کہ پولیس ان کے اہل خانہ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ طاہر القادری کے مطابق وہ وزیراعلیٰ شہباز شریف اور ان کی کابینہ کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرائیں گے۔
دوسری جانب سی سی پی او لاہور کا کہنا ہے کہ منہاج القرآن کے 53 کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ منہاج القرآن کے کارکنوں نے پہلے پولیس پر فائرنگ کی اور پتھراؤ کیا۔
" منہاج القرآن کے کارکنوں نے پہلے پولیس پر فائرنگ کی اور پتھراؤ کیا۔ مہناج القرآن کے 53 کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ "
سی پی او لاہور
سی سی پی او لاہور کا کہنا تھا کہ یہ آپریشن ضلعی انتظامیہ نے تجاوزات کے خلاف کیا جس میں پولیس بھی شامل تھی۔
سٹی کیپٹل پولیس چیف چودھری شفیق گجر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اس پولیس آپریشن کے ختم کیے جانے کی تصدیق کی ہے جو پیر کی رات دو بجے شروع ہوا تھا۔
پنجاب کے وزیرِ قانون رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ ان رکاوٹوں پر پہلے پولیس تعینات تھی لیکن بعد میں جب عوامی تحریک کے کارکنوں نے پولیس کو ہٹا کر وہاں مسلح ملیشیا تعینات کر دی تو پھر قانون کی بالادستی کے لیے انھیں ہٹانا ضروری تھا۔
پولیس اور منہاج القرآن کے کارکنوں کے درمیان یہ تصادم پیر اور منگل کی درمیانی شب دو بجے اس وقت شروع ہوا جب پولیس نے منہاج القرآن سیکریٹیریٹ اور طاہر القادری کے گھر کے ارد گرد لگی حفاظتی رکاوٹیں ہٹانے کی کوشش کی۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ 20 سے 22 مقامی لوگ اور راہگیر اس ہنگامہ آرائی کے بعد سے لاپتہ ہیں اور گھروں کو نہیں پہنچے۔
"ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔ یہ رکاوٹیں چار سال پہلے ہائی کورٹ کے حکم پر لگائی گئی تھیں اور حکومت اگر چاہتی تو بات چیت کر کے معاملہ حل کرسکتی تھی۔ "
طاہر القادری
منہاج القرآن یونیورسٹی کے طلبہ اور عوامی تحریک کے کارکنوں نے مزاحمت کی اور پتھراؤ کر کے پولیس کو بھگا دیا۔ پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے پھینکے جبکہ بکتر بند گاڑیوں کا استعمال بھی کیا گیا، لیکن اس کے باوجود پولیس صبح تک بیریئر ہٹانے میں ناکام رہی۔
منگل کی صبح پولیس نے مزید نفری بلائی۔ پولیس کے مطابق اس دوران کارکنوں نے فائرنگ کی اور پولیس پر پٹرول بم پھینکے۔
دوسری طرف مظاہرین کا کہنا ہے کہ ان پر براہ راست فائرنگ کی گئی جس سے خواتین سمیت کارکن ہلاک ہو گئے۔

Monday, June 16, 2014

’آصف زرداری کا سرے محل‘ برائے فروخت



برطانیہ کے علاقے سرے میں واقع مشہور ’راک وُڈ سٹیٹ‘ جسے پاکستان میں سرے محل کے نام سے جانا جاتا ہے اگلے مہینے نیلام ہو رہا ہے جس کے بعد اسے گرائے جانے کا امکان ہے۔
یہ گھر ایک زمانے میں پاکستانی سیاست میں گرما گرم بحث و مباحثے کا مرکز رہا ہے کیونکہ ایک دور میں اس کے مالک سابق صدر آصف علی زرداری رہ چکے ہیں۔
یسا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے جس سے پتا چلتا ہو کہ بینظیر بھٹو یا آصف علی زرداری اس گھر میں کبھی رہائش پذیر رہے۔
اس اسٹیٹ کی اندازاً قیمت یا ’گائیڈ پرائس‘ ایک کروڑ پاؤنڈ ہے۔
بینظیر بھٹو اور آصف علی زرداری جب 1990 میں بدعنوانی کے مقدمات کا سامنا کر رہے تھے تو انہوں نے اس کی ملکیت کو تسلیم کرنے سے انکار کیا تھا۔
2004 میں اچانک آصف علی زرداری نے یہ تسلیم کیا کہ یہ ان کی ملکیت ہے اور 2005 میں اس کی ملکیت تبدیل ہوئی مگر گذشتہ دس سال سے یہ خاندانی رہائش کے طور پر استعمال نہیں ہو رہا ہے۔
مقامی سٹیٹ ایجنٹ نِک فریتھ کا کہنا ہے کہ اس پراپرٹی کا ایک ’دلچسپ ماضی‘ ہے ۔
2 ستمبر 2013 کو یوٹیوب پر اپ لوڈ کی گئی کلِک ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اس مینشن میں ایک ٹرانس موسیقی کی پارٹی منعقد کی گئی تھی جبکہ برطانوی اخبار میل آن لائن نے اس جگہ ہونے والی کلِک پرائیوٹ سیکس پارٹیوں کے بارے میں بھی گذشتہ سال خبر شائع کی تھی۔
فریتھ کا کہنا ہے کہ ’ہر قسم کی عجیب و غریب پارٹیاں یہاں ہوتی رہیں جو اس کے کرائے داروں کی جانب سے کی جاتی تھیں جو کچھ عرصے یہاں رہے۔ میرا نہیں خیال یہاں کوئی غیر قانونی کام ہوتا رہا ہے بلکہ سبھی اچھا وقت گزرا رہے تھے۔‘
یہ گھر 1910 میں تعمیر کیا گیا تھا اور ابھی تک اس کی بعض ابتدائی تعمیرات باقی ہیں جیسا کہ لکڑی کی پینلز والا مطالعہ کا کمرہ ہے۔