Sunday, November 30, 2014

عمران خان نے ملک دشمن ایجنڈا بتا کراپنا اصل چہرہ عوام کو دکھا دیا، پرویزرشید

سلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعت پرویز رشید کا کہنا ہے عمران خان نے آج ملک دشمن ایجنڈا بتا دیا ہے جس کے بعد ان  کا اصل چہرہ عوام نے دیکھ لیا۔
وفاقی وزیر اطلاعت پرویز رشید نے کہا کہ عمران خان نے آج اپنی ناکامی کا رونا رویا ہے اور وہ روتے رہیں گے لیکن ان کی باری کبھی نہیں آئی گی، اضافی بیلٹ کی بات صرف عمران خان جیسا بے وقوف آدمی ہی کرسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان مجرم نہیں بلکہ وزارت عظمیٰ ڈھونڈھ رہے ہیں، انہوں نے خیبر پختونخوا میں جھونپڑی تک نہیں بنائی اس لئے ان کو چاہیے کو وہ وضاحتیں پیش نہ کریں بلکہ پروگرام پیش کریں، صوبے کے اسپتال حکومت کی نظر کرم کے منتظر ہیں اور وہاں کے لوگ روٹی اور عمران خان  کی جھلک کو ترس رہے ہیں۔
پرویز رشید کا کہنا تھا کہ عالمی میڈیا نے2 سال پہلے پیشگوئی کی تھی کہ2015 میں پاکستان ناکام ریاست بن جائیگا اور اس کے تمام بڑے شہر بند ہوجایئں گے لیکن اگر عمران خان پاکستان کوڈبونے کے لیے سازش کاحصہ بنےتوسرپرکفن باندھ کرنکلیں گے، پاکستان کے بیٹے ہرشہرمیں عمران خان کامقابلہ کریں گے اور نہ صرف اس کے ایک ایک انچ کی حفاظت کریں گے بلکہ ایٹمی قوت کو للکارنے والوں کو مکمل جواب دیاجائے گا۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان نے16 دسمبر 1971 کی تاریخ دہرانےکااعلان کیاہے لیکن ہم پاکستان کےبیٹےہیں اور ہم نے پاکستان کےزخم دیکھے ہیں، اب عمران خان کے ساتھ مذاکرات نہیں کئے جاسکتے کیونکہ مذاکرات محب وطن پاکستانی سےہوں گے جبکہ ہم پاکستان کے دشمن کےگریبان میں ہاتھ ڈالیں گے۔ انہوں نے کہاکہ انصاف فراہم کرنے کے لیےعدالتیں موجود ہیں اور تحریک انصاف پر بھی زور دیا ہے کہ وہ انتخابات میں دھاندلی کے الزامات پر ثبوت کے ساتھ عدالت سے رجوع کرے جب کہ عمران خان کو بھی ضمانت دینی چاہئے کہ وہ عدالتی کمیشن کی تحقیقاتی رپورٹ کو قبول کریں گے۔
سینیٹر پرویز رشید کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن اور عدالتوں نے بھی انتخابات میں دھاندلی سے متعلق تحریک انصاف کی درخواستوں کو مسترد کردیا ہے جبکہ عمران خان کا دھرنا آئین اور پارلیمنٹ کے خلاف ہے اور قوم کے ٹیکسوں کے لاکھوں روپے غیر قانونی دھرنے کی سیکیورٹی پر خرچ ہورہے ہیں، میڈیا پر اشتہارات کا مقصد عمران خان اور ان کے غیر قانونی دھرنے کو بےنقاب کرنا ہے اور انہیں پتا ہونا چاہئے کہ اشتہاری مہم کی ادائیگی حکومت نہیں کر رہی۔

No comments:

Post a Comment